• Sangar English
  • رابطہ
  • آر کائیو
    • خبریں
    • مقبوضہ بلوچستان
    • انٹرنیشنل
    • جنوبی ایشیاء
    • کھیل و فن
    • سائنس اور ٹیکنالوجی
    • اداریہ
    • مضامین
    • تجزیہ
    • رپورٹس
    • انٹرویوز
    • بلوچی مضامین
    • براہوئی مضامین
    • شعر و شاعری
  • تصاویر
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیوز
    • آڈیوز
  • کتابیں
  • سنگر میگزین
  • انٹرویوز
  • مضامین/ کالمز
  • اداریہ
  • پہلا صفحہ

تازہ ترین خبریں

انسانی حقوق کے ادارے بلوچ نسل

Feb 21, 2019, 9:40 pm

کیچ : ہیرونک سے فورسز ہاتھوں

Feb 21, 2019, 12:52 pm

بلوچستان میں بارشوں نے تباہی

Feb 21, 2019, 12:52 pm

بنگلہ دیش: کیمیائی گودام میں

Feb 21, 2019, 12:49 pm

شام میں داعش کے آخری گڑھ سے شہریوں

Feb 21, 2019, 12:47 pm

بھارت و سعودیہ مابین دہشت گردی

Feb 21, 2019, 12:45 pm
More...

طالبان سربراہ کا امریکا کیساتھ براہ راست مذاکرات کے مطالبے کا اعادہ

Jun 13, 2018, 12:44 pm

اسلام آباد (سنگر نیوز)افغان طالبان کے سربراہ، ہیبت اللہ اخونزادہ نے لڑائی بند کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ منگل کے روز جاری ہونے والے اْن کے بیان سے ان توقعات نے جنم لیا ہے کہ ممکنہ طور پر طالبان کابل حکومت کے ساتھ امن مکالمے میں شرکت کا سوچ رہا ہے۔
عید الفطر کے موقع پر مبارک باد کے پیغام میں، جو ماہ رمضان کے اختتام پر منائی جاتی ہے، طالبان سربراہ نے ایک بار پھر اپنے گروپ کی عسکری مہم جوئی کا جواز پیش کیا، یہ کہتے ہوئے کہ ملک میں امریکی قیادت والی ’’قابض فوجیں‘‘ موجود ہیں۔
اخونزادہ نے یہ بات صحافیوں کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہی ہے، جو اْنھوں نے جمعے کے روز شروع ہونے والی عید کے سہ روزہ جشن کی مناسبت سے جاری کیا ہے۔
اْنھوں نے کہا ہے کہ ’’اگر افغان گْتھی سلجھانے کے لیے امریکی حکام واقعی پرامن حل میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو وہ فوری طور پر مذاکرات کی میز کی جانب آئیں تاکہ یہ (ملک پر قبضے کا) المیہ ختم ہو، جس کے تباہ کْن اثرات امریکی اور افغان عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، جسے بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکے‘‘۔
طالبان سربراہ نے امریکی افواج پر الزام لگایا کہ افغانوں کو ’’زیر‘‘ کرنے کے لیے اور اْن پر ’’اپنا نظریہ‘‘ مسلط کرنے کے لیے افغان دیہات پر بمباری کی جارہی ہے۔
اْنھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’تمام مصائب سے اپنے آپ کو بچانے کا واحد حل یہی ہے‘‘ کہ تمام غیر ملکی ’’قابض افواج‘‘ ملک چھوڑ کر چلی جائیں‘‘ تاکہ ’’ایک آزاد، اسلامی بین الافغان حکومت جڑ پکڑ سکے‘‘۔
اخونزادہ نے مزید کہا کہ ’’امریکی حکام کی جانب سے سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ ہر مسئلے کو ڈھٹائی کے انداز میں آگے بڑھاتے ہیں۔ لیکن ہر معاملے میں طاقت کے استعمال سے نتائج برآمد نہیں ہوتے‘‘۔
امریکہ پہلے ہی براہ راست مذاکرات کا طالبان کا مطالبہ مسترد کر چکا ہے، اور زور دیا ہے کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کریں‘‘۔
گذشتہ ہفتے واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کلیدی مشیر، لزا کرٹس نے کہا تھا کہ ’’امریکہ بات چیت میں شرکت پر تیار ہے۔ لیکن، ایسا کرنا افغان حکومت اور افغان عوام سے گفت و شنید کا متبادل نہیں ہو سکتا‘‘۔

© 2013 Daily Sangar. All Rights Reserved.
Email: [email protected], [email protected]