• Sangar English
  • رابطہ
  • آر کائیو
    • خبریں
    • مقبوضہ بلوچستان
    • انٹرنیشنل
    • جنوبی ایشیاء
    • کھیل و فن
    • سائنس اور ٹیکنالوجی
    • اداریہ
    • مضامین
    • تجزیہ
    • رپورٹس
    • انٹرویوز
    • بلوچی مضامین
    • براہوئی مضامین
    • شعر و شاعری
  • تصاویر
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیوز
    • آڈیوز
  • کتابیں
  • سنگر میگزین
  • انٹرویوز
  • مضامین/ کالمز
  • اداریہ
  • پہلا صفحہ

تازہ ترین خبریں

ضلع کیچ میں فوجی کیمپ پر حملے

Dec 10, 2019, 7:58 pm

حقوق کیلئے آواز اٹھانا موت کو

Dec 10, 2019, 7:56 pm

ضلع کیچ : گورکی آرمی کیمپ پر

Dec 10, 2019, 6:18 pm

انسانی حقوق کے عالمی دن پر کوئٹہ

Dec 10, 2019, 5:43 pm

امریکا افغانستان میں جنگ ہار

Dec 10, 2019, 5:42 pm

چلی کا فوجی طیارہ انٹارکٹیکا

Dec 10, 2019, 5:41 pm
More...

بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی

Jul 16, 2016, 9:01 pm

کوئٹہ (سنگر نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو سرمچاروں نے مند کے علاقے دریاے چم میں پاکستانی فوج کی چوکی پر حملہ کرکے قابض فوج کو نقصان پہنچایا۔ 11 جولائی کو سرمچاروں نے دشت کے علاقے پٹوک میں فوجی چوکی پر اسنائپر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ پسنی کے مختلف علاقوں میں ریاستی سرپرستی میں کچھ عناصر مذہب کا نام استعمال کرکے بلوچوں کو تقسیم کرنے اور بلوچ تحریکِ آزادی کے خلاف سرگرم ہیں۔ جن کی سربراہی مُلا ذاکر کررہے ہیں، جنہیں بی ایل ایف نے پہلے بھی خبردار کیاتھا کہ وہ اپنی بلوچ دشمن کرتوتوں سے باز آئیں۔ مگر وہ آج بھی بلوچوں کی مخبری و اغوا میں قابض ریاست کا معاون بن کر جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ ایک عرصے سے ملاذاکر عام غریب مزدور پیشہ بلوچوں کو فوجی کیمپ لے جاکر سرمچار پیش کرکے سرنڈر کا ڈرامہ رچارہا ہے۔ یہی گروہ لوگوں کو ڈرانے، دھمکانے اور زبردستی فوجی کیمپوں میں لے جانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ فوٹو سیشن کرکے بلوچ عوام کو پاکستان کے حامی کے طور پر پیش کیا جائے اور چین سمیت دنیا کو باور کرائیں کہ بلوچستان میں چینی منصوبوں کو بلوچ عوام کی حمایت حاصل ہے۔ مگر بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر کوئی منصوبہ قابل قبول نہیں اور ان کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی ۔ ملاذاکر کی سربراہی میں پسنی و گرد ونواع میں مذہبی تفرقہ پھیلائی جارہی ہے تاکہ بلوچوں کو تقسیم کرکے آپس میں لڑاکر بلوچ قومی تحریک کو کمزور کی جا سکے۔بی ایل ایف ایسے عزائم اور حربوں کی ہرگز اجازت نہیں دیگی۔ ملا ذاکر سمیت کئی لوگوں کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ انہیں آخری وارننگ دیتے ہیں کہ وہ ان جرائم میں پاکستانی اداروں کا ساتھ نہ دیں اورچند معمولی مراعات کیلئے اسلام و مذہب کے مقدس نام کو غلط استعمال نہ کریں۔ 

© 2013 Daily Sangar. All Rights Reserved.
Email: [email protected], [email protected]